امریکہ کے خفیہ ادارے سی آئی اے کا کہنا ہے کہ عراق اور شام میں حکومت کے خلاف پر سر پیکار تنظیم داعش کے جنگجوؤں کی تعداد اندازوں سے3گنا زیادہ ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سی آئی اے کے ترجمان ریان ٹراپینی کا کہنا تھا کہ ماضی میں داعش کے جنگوؤں کی تعداد کے حوالے سے جو اندازے لگائے گئے تھے ان کے مطابق آئی ایس آئی ایس کے جنگجوؤں کی تعداد تقریبا 10 ہزار تھی تاہم مئی سے اگست تک حاصل ہونے والی خفیہ معلومات کے مطابق داعش جنگجوؤں کی تعداد 30 ہزار 500 تک ہو سکتی ہے جن میں سے صرف شام میں 2 ہزار مغربی جنگوؤں سمیت 15 ہزار غیر ملکی جنگجو لڑ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ داعش جنگجوؤں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ شام اور عراق میں انھیں بڑے پیمانے پر ملنے والی
کامیابیاں، خلافت کا اعلان، بڑھتی ہوئی جنگی سرگرمیاں اور منظم انٹیلی جنس نظام ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی امریکی صدر براک اوبامہ نے شام اور عراق میں داعش کے خلاف بھرپور آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایس آئی ایس کا آخری دم تک پیچھا کیا جائے گا تاہم امریکی فوجی زمینی کارروائی میں حصہ نہیں لے گی۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ وہ کانگریس کی منظوری کے بعد شام میں باغیوں کو تربیت فراہم کرنے اور مسلح کرنے کے پلان پرعمل کریں گے۔ دوسری جانب روس کی جانب سے امریکہ کے شام میں کارروائی کرنے کے اعلان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی حمایت کے بغیر شام میں کسی بھی قسم کی امریکی فوجی کارروائی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہو گی۔